Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جھکنا پڑتا ہے وہ غصہ سے جو تن جاتے ہیں

مرزا قادر بخش صابر دہلوی

جھکنا پڑتا ہے وہ غصہ سے جو تن جاتے ہیں

مرزا قادر بخش صابر دہلوی

MORE BYمرزا قادر بخش صابر دہلوی

    جھکنا پڑتا ہے وہ غصہ سے جو تن جاتے ہیں

    آپ ہم روٹھتے ہیں آپ ہی من جاتے ہیں

    ہوں خوشامد کی جو باتیں تو وہ من جاتے ہیں

    کام بگڑے ہوئے باتوں ہی میں بن جاتے ہیں

    خوب نبھتی ہے کہ جب کچھ نہ رہے بات کا پاس

    جس طرح طبع ہو ہم ویسے ہی بن جاتے ہیں

    میری ہمدردی ہے بلبل کو بچانا یا رب

    دام صیاد لئے سوئے چمن جاتے ہیں

    تم رہو غیروں میں اب شرم رکھو یا نہ رکھو

    ہم ہی اس بزم سے اے عہد شکن جاتے ہیں

    تھے ابھی تو وہ یہاں کہتے ہیں اور ڈھونڈھتے ہیں

    خواب ہم دیکھ کے دیوانے سے بن جاتے ہیں

    اس طرح پھرتی ہیں نظریں تری ہم سے بے دید

    چوکڑی بھرتے ہوئے جیسے ہرن جاتے ہیں

    ان سے مطلب نکل آتے ہیں سب آسانی سے

    خوب لڑ بھڑ کے جو آپس میں وہ چھن جاتے ہیں

    ہم گڑے جاتے ہیں کیا کیا نہ حیا سے دل میں

    دینے جب غیر کو وہ گور و کفن جاتے ہیں

    کیوں کسی اور کا غصہ وہ اتاریں ہم پر

    بیچ میں بول کے ہم مفت میں سن جاتے ہیں

    جب بہار آئی وہی دشت وہی تم صابرؔ

    آپ دیوانے ہیں جو سوئے وطن جاتے ہیں

    مأخذ:

    ریاض صابر (Pg. 176)

    • مصنف: مرزا قادر بخش صابر دہلوی
      • ناشر: مطبع اخبار آصفی، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1887

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے