جھوٹ کا سمان کروایا گیا
جھوٹ کا سمان کروایا گیا
ستیہ کو سولی پہ چڑھوایا گیا
میری خاطر جام جو لایا گیا
اس میں میرا ہی لہو پایا گیا
اس کا جس نے بات کی ادھیکار کی
باغیوں میں نام لکھوایا گیا
جس کے ہونٹوں پر وفا کے گیت تھے
اس کے پہلو میں چھرا پایا گیا
جس کے منہ کی بات کل قانون تھی
آج کاراگار پہنچایا گیا
اک اداسی سی وہیں پر چھا گئی
ہم غریبوں کا جہاں سایا گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.