جدھر سے وہ گزرتا ہے ادھر سے
نظر ہٹتی نہیں ہے رہ گزر سے
وہ ایسا غم مجھے دے کر گیا ہے
نہیں بچتا کوئی جس کے اثر سے
نظر سے ہو گیا وہ شخص اوجھل
نکل آئی تھی جس کے پیچھے گھر سے
تقاضے گھر میں جب آئے نہیں تھے
قدم باہر نہیں نکلے تھے گھر سے
پرندوں نے مجھے اپنا لیا ہے
لپٹ کر روئی تھی میں اک شجر سے
وہ جب تک لوٹ کر واپس نہ آئے
سڑک ہٹتی نہیں میری نظر سے
وہ خود آیا تھا میری دسترس میں
اسے پایا نہیں کھونے کے ڈر سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.