Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جینا ہے ایک شغل سو کرتے رہے ہیں ہم

ارشد کاکوی

جینا ہے ایک شغل سو کرتے رہے ہیں ہم

ارشد کاکوی

MORE BYارشد کاکوی

    جینا ہے ایک شغل سو کرتے رہے ہیں ہم

    ہے زندگی گواہ کہ مرتے رہے ہیں ہم

    سہتے رہے ہیں ظلم ہم اہل زمین کے

    الزام آسمان پہ دھرتے رہے ہیں ہم

    ملتے رہے ہیں راز ہمیں اہل زہد کے

    ناز اپنے شغل جام پہ کرتے رہے ہیں ہم

    احباب کی نگاہ پہ چڑھتے رہے مگر

    اغیار کے دلوں میں اترتے رہے ہیں ہم

    جیسے کہ ان کے گھر کا پتہ جانتے نہیں

    یوں ان کی رہ گزر سے گزرتے رہے ہیں ہم

    کرتے رہے ہیں قوم سے ہم عشق بے پناہ

    ہاں ناصحان قوم سے ڈرتے رہے ہیں ہم

    شرمائیں کیوں نہ ہم سے افق کی بلندیاں

    خود اپنے بال و پر کو کترتے رہے ہیں ہم

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 52)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے