جن کی پوشاک کے سب تار نظر آتے ہیں
جن کی پوشاک کے سب تار نظر آتے ہیں
بس وہی لوگ تو خوددار نظر آتے ہیں
حق سگے بھائی کا بیٹھے ہیں دبا کر وہ بھی
تم کو جو صاحب کردار نظر آتے ہیں
اپنی بربادی کا الزام بھلا کس کو دوں
مجھ کو اپنے بھی تو غدار نظر آتے ہیں
مرنے والے کی تو کر لیتے ہیں تعریف سبھی
زندہ ہیں جو یہاں بے کار نظر آتے ہیں
جن کے ہر خواب کئے ہم نے ہی پورے لیکن
پھر بھی ہم ان کو گنہ گار نظر آتے ہیں
ایک دن وقت کا کھائیں گے طمانچہ وہ بھی
آج چہرے سے جو انگار نظر آتے ہیں
زر ذرا سا جو ہوا پاس ہمارے شاکرؔ
سب ہمارے ہی طرفدار نظر آتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.