Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جن سے روشن تھیں فضائیں کبھی ویرانوں کی

عقیل سنبھلی

جن سے روشن تھیں فضائیں کبھی ویرانوں کی

عقیل سنبھلی

MORE BYعقیل سنبھلی

    جن سے روشن تھیں فضائیں کبھی ویرانوں کی

    یاد آتی ہے انہی چاک گریبانوں کی

    جب کبھی کعبے کی تعمیر کا وقت آتا ہے

    پہلے بنیاد اٹھا کرتی ہے بت خانوں کی

    شکریہ میرے سفینے کو ڈبونے والو

    مجھ کو منت نہ اٹھانی پڑی طوفانوں کی

    روشنی ہو کہ نہ ہو شمع جلے یا نہ جلے

    شب تو کٹتی ہے بہرحال سیہ خانوں کی

    میکدہ خطرے میں ہے تیغ اٹھا اے ساقی

    آج رندوں کو ضرورت نہیں پیمانوں کی

    کیوں ڈراتی ہے ہمیں موج بلا رہ رہ کر

    شورشیں ہم نے بہت دیکھی ہیں طوفانوں کی

    اختلافات اسیروں میں ابھی تک ہیں عقیلؔ

    یہ سیاست نہ ہو زنداں کے نگہبانوں کی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے