جنہیں ہم یاد کر کے رو رہے ہیں
جنہیں ہم یاد کر کے رو رہے ہیں
انہیں مردوں کا ورثہ ڈھو رہے ہیں
وہ کھینچے جا رہا ہے اپنی جانب
ہم اپنی حد سے باہر ہو رہے ہیں
ہمیں قسطوں میں مرنا پڑ رہا ہے
وہ قسطوں میں پرائے ہو رہے ہیں
متاع زندگی کی پیٹھ پر ہم
تمہاری بے رخی بھی ڈھو رہے ہیں
بڑا الٹا زمانہ آ گیا ہے
محبت کرنے والے سو رہے ہیں
خدا کا شکر ہے غم پر ہمارے
جو خوش ہوتے تھے وہ بھی رو رہے ہیں
ہم اپنے صحن کے گملوں میں اب تک
تمہاری مسکراہٹ بو رہے ہیں
- کتاب : ہجر کی دوسری دوا (Pg. 75)
- Author : فہمی بدایونی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.