Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جس کو دیکھا تھا کبھی حسن کے پیکر کی طرح

معین علوی خیرآبادی

جس کو دیکھا تھا کبھی حسن کے پیکر کی طرح

معین علوی خیرآبادی

MORE BYمعین علوی خیرآبادی

    جس کو دیکھا تھا کبھی حسن کے پیکر کی طرح

    اب خیالوں میں وہی شخص ہے منظر کی طرح

    راہ مقتل سے ذرا خود کو بچا کر نکلو

    چشم قاتل کی غضب ناکی ہے خنجر کی طرح

    اس کی مخمور نگاہوں میں عجب جادو تھا

    وہ سراپا تھا فقط چاند کے پیکر کی طرح

    میرے ہاتھوں کی لکیروں میں ترا نام نہیں

    پھر بھی ڈھونڈا ہے تجھے میل کے پتھر کی طرح

    بے حسی ایسی کہ احساس سے خالی ہیں سبھی

    دل ہوئے جاتے ہیں اس دور میں پتھر کی طرح

    وصل کی کوئی تمنا ہے نہ فرقت کا عذاب

    زندگی ہم نے گزاری ہے قلندر کی طرح

    تہہ میں دریا کی مجھے کچھ بھی نہ مل پایا معینؔ

    غوطے ہم نے بھی لگائے تھے شناور کی طرح

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے