Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جس سے بیزار رہے تھے وہی در کیا کچھ ہے

شاذ تمکنت

جس سے بیزار رہے تھے وہی در کیا کچھ ہے

شاذ تمکنت

MORE BYشاذ تمکنت

    جس سے بیزار رہے تھے وہی در کیا کچھ ہے

    گھر کی دوری نے یہ سمجھایا کہ گھر کیا کچھ ہے

    شکر کرتا ہوں خدا نے مجھے محسود کیا

    اب میں سمجھا کہ مرے پاس ہنر کیا کچھ ہے

    رات بھر جاگ کے کاٹے تو کوئی میری طرح

    خود بہ خود سمجھے گا وہ پچھلا پہر کیا کچھ ہے

    کوئی جھونکا نہیں سنکا چمن رفتہ سے

    کوئی سن گن نہیں یاروں کی خبر کیا کچھ ہے

    نگراں سوئے زمیں دیدۂ افلاک ہے آج

    جادۂ وقت پہ مٹی کا سفر کیا کچھ ہے

    جیسے قسمت کی لکیروں پہ ہمیں چلنا ہے

    کون سمجھے گا تیری راہ گزر کیا کچھ ہے

    ورق گل پہ ہے تحریر سی دونوں جانب

    ہم نے کیا دیکھا ادھر جانے ادھر کیا کچھ ہے

    چل پڑے صبح ازل شاذؔ اشارے پہ ترے

    ہم نے سوچا ہی نہیں رخت سفر کیا کچھ ہے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Shaz Tamkanat (Pg. 549)

    • مصنف: Shaz Tamkanat
      • اشاعت: 2004
      • ناشر: Educational Publishing House
      • سن اشاعت: 2004

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے