Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جس طرف جاؤں ادھر عالم تنہائی ہے

شاذ تمکنت

جس طرف جاؤں ادھر عالم تنہائی ہے

شاذ تمکنت

MORE BYشاذ تمکنت

    جس طرف جاؤں ادھر عالم تنہائی ہے

    جتنا چاہا تھا تجھے اتنی سزا پائی ہے

    میں جسے دیکھنا چاہوں وہ نظر نہ آ سکے

    ہائے ان آنکھوں پہ کیوں تہمت بینائی ہے

    بارہا سرکشی و کج کلہی کے با وصف

    تیرے در پر مجھے دریوزہ گری لائی ہے

    صدمۂ ہجر میں تو بھی ہے برابر کا شریک

    یہ الگ بات تجھے تاب شکیبائی ہے

    بھولنے والے نے شاید یہ نہ سوچا ہوگا

    ایک دو دن نہیں برسوں کی شناسائی ہے

    جام خوش رنگ تہی ہے مجھے معلوم نہ تھا

    اپنی ٹوٹی ہوئی توبہ پہ ہنسی آئی ہے

    یہ توجہ بھی تری حسن گریزاں کی طرح

    یہ تغافل بھی مری حوصلہ افزائی ہے

    تیرا لہجہ ہے کہ سناٹے نے آنکھیں کھولیں

    تیری آواز کلید در تنہائی ہے

    شاذؔ پوچھو کہ یہ آنکھوں کا دھندلکا کب تک

    رات آئی نہیں یا نیند نہیں آئی ہے

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 602)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے