جس طرح ہم نے بھلائے نہیں جانے والے
جس طرح ہم نے بھلائے نہیں جانے والے
اس طرح یاد رکھیں گے ہمیں آنے والے
پہلے سولی پے چڑھاتے ہے مسیحاؤں کو
بعد میں سوگ مناتے ہیں منانے والے
میری باتوں کے معانی بھی سمجھتے اے کاش
میری آواز سے آواز ملانے والے
نام دیتے ہیں مجھے آج خراباتی کا
اس خرابے کی طرف کھینچ کے لانے والے
دیکھنا چاہیئے حالات کا روشن پہلو
رونے والوں سے سمجھ دار ہیں گانے والے
بادہ خواری ہی پہ معتوب نہیں آپ شعورؔ
اور باتیں بھی بتاتے ہیں بتانے والے
- کتاب : اب میں اکثر میں نہیں رہتا (Pg. 157)
- Author : انور شعور
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.