جو آ رہی ہے بدن سے کمال کی خوشبو
جو آ رہی ہے بدن سے کمال کی خوشبو
مری رگوں میں ہے رزق حلال کی خوشبو
اسی کے دم سے معطر ہے کاروان حیات
ہے میرے گھر میں جو اہل و عیال کی خوشبو
زباں پہ ہیں وہی کلمہ وہی ہے سوز مگر
کہاں سے لاؤں اذان بلال کی خوشبو
جئیں گے اور کہاں تک ہم اپنے ماضی میں
ہمیں تو چاہئے اب اپنے حال کی خوشبو
نہ آیا دل میں کسی اور کا خیال کبھی
بسی ہے جب سے تمھارے خیال کی خوشبو
تو اپنے فضل و کرم سے قبول کر یا رب
حبیبہؔ لائی ہے دست سوال کی خوشبو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.