Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو آئے وہ حساب آب و دانہ کرنے والے تھے

ظفر گورکھپوری

جو آئے وہ حساب آب و دانہ کرنے والے تھے

ظفر گورکھپوری

MORE BYظفر گورکھپوری

    جو آئے وہ حساب آب و دانہ کرنے والے تھے

    گئے وہ لوگ جو کار زمانہ کرنے والے تھے

    اڑانے کے لیے کچھ کم نہیں ہے خاک گھر میں بھی

    وہ موسم ہی نہیں ہیں جو دوانہ کرنے والے تھے

    مری گم گشتگی میرے لیے چھت بن گئی ورنہ

    یہ دنیا والے مجھ کو بے ٹھکانہ کرنے والے تھے

    نہ دیتے سارے منظر عکس ہی تھوڑے سے دے دیتے

    ہم آوارہ کہاں تزئین خانہ کرنے والے تھے

    سمندر لے گیا ہم سے وہ ساری سیپیاں واپس

    جنہیں ہم جمع کر کے اک خزانہ کرنے والے تھے

    ظفرؔ بے خانماں اپنے کو خود ہی کر لیا تم نے

    یہ کار خیر تو اہل زمانہ کرنے والے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے