Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو اپنے نام نئے آفتاب لکھتے ہیں

عنوان چشتی

جو اپنے نام نئے آفتاب لکھتے ہیں

عنوان چشتی

MORE BYعنوان چشتی

    جو اپنے نام نئے آفتاب لکھتے ہیں

    وہ صرف میرے مقدر میں خواب لکھتے ہیں

    ہماری تشنہ لبی پر نہ جا کہ ہم اکثر

    سمندروں کو بھی جوئے کم آب لکھتے ہیں

    کچھ ایسے لوگ بھی شامل ہیں حق پرستوں میں

    جو کور ذہن کو عالی جناب لکھتے ہیں

    تمہارے نام سے منسوب ہے ہر ایک ورق

    ہم اپنے دل کی اک ایسی کتاب لکھتے ہیں

    ضرور وہ بھی ہیں محروم سر خوشیٔ حیات

    جو لوگ آب کو پیہم سراب لکھتے ہیں

    وہ لوگ روح کی ویرانیوں کو کیا سمجھیں

    جو خشک جھیل کو چشم پر آب لکھتے ہیں

    ہمارے دوست بھی کیا چیز ہیں کہ گھر بیٹھے

    خود اپنے نام ہر اک انقلاب لکھتے ہیں

    ہم ایسے درد مزاجوں کا پوچھنا کیا ہے

    سکون دل کو بھی ہم اضطراب لکھتے ہیں

    ہماری تشنہ لبی پر نہ جاؤ اے عنواںؔ

    ہم اپنے خون جگر کو شراب لکھتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے