جو باقی ہے وہ بھی گنوانے بیٹھا ہوں
جو باقی ہے وہ بھی گنوانے بیٹھا ہوں
آج میں تیرا سوگ منانے بیٹھا ہوں
دیکھو اپنی صحرا جیسی آنکھوں سے
میں دریا کی پیاس بجھانے بیٹھا ہوں
اس کا چہرہ یاد نہیں آتا مجھ کو
میں جس کی تصویر بنانے بیٹھا ہوں
بچہ نہیں اکیس برس کا دل ہے یہ
میں بھی بھلا کس کو سمجھانے بیٹھا ہوں
آؤ رقیبو بیٹھو میری محفل میں
آج میں اپنا رنج سنانے بیٹھا ہوں
مرنے والا چھوڑ گیا خالی بستر
میں اب بھی اس کے سرہانے بیٹھا ہوں
- کتاب : آوازوں کا روشن دان (Pg. 114)
- Author : کلدیپ کمار
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.