Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو گزرے جان سے تو پایۂ تکمیل تک پہنچے

ظہیر عباس سائر

جو گزرے جان سے تو پایۂ تکمیل تک پہنچے

ظہیر عباس سائر

MORE BYظہیر عباس سائر

    جو گزرے جان سے تو پایۂ تکمیل تک پہنچے

    نہیں ممکن کہ کوئی زیست کی تفصیل تک پہنچے

    رہے ابجد کے چکر ہی میں جو تھے فکر سے عاری

    ہوئے فاضل وہی جو ذوق کی تکمیل تک پہنچے

    رہے برتر جہاں میں دین کے جب تک رہے شیدا

    ہوئے جب دین سے غافل تو ہم تذلیل تک پہنچے

    پہنچتا ہے دلائل سے تو انساں بد نتیجے پر

    ذرا سی بات تھی کیوں اس کی تم تاویل تک پہنچے

    تو اپنی زندگی میں خود کو پہنچا ایسی خوبی تک

    زمانہ ہو ترا جویا تری تمثیل تک پہنچے

    رسائی جن کی تھی سرکار شرق و غرب کے در تک

    وہ شمع دین کو لے کر ہزاروں میل تک پہنچے

    بہت سے نوجواں گھوم آئے لندن اور پیرس تک

    کوئی مرد جری اوصاف اسماعیل تک پہنچے

    زمین شعر کی آرائشوں ہی تک نہ رکھ مطلب

    تخیل ہے وہی جو حلقۂ جبریل تک پہنچے

    قوافی چند دام فکر تک پہنچے تھے اے سائرؔ

    یہ الفاظ حسیں اشعار کی تشکیل تک پہنچے

    مأخذ:

    لوح خیال (Pg. 105)

    • مصنف: ظہیر عباس سائر
      • ناشر: انجمن عظمت فن منڈی بہاءالدین
      • سن اشاعت: 1989

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے