جو ہو رہا ہے وہ بھی کہاں ہو رہا ہے دیکھ
جو ہو رہا ہے وہ بھی کہاں ہو رہا ہے دیکھ
سب کچھ ہوا رکھا ہے گماں ہو رہا ہے دیکھ
وقتوں کا یہ ملاپ یہ دریا کی سست لے
ٹک آنکھ پھیر کیسا سماں ہو رہا ہے دیکھ
ان دھیان مگن سبز درختوں کے ارد گرد
یہ کیسی روشنی کا نشاں ہو رہا ہے دیکھ
پیچھے پڑا ہوا ہے کوئی بے حسی کا بھوت
کس سمت اپنا شہر رواں ہو رہا ہے دیکھ
ثانیؔ سنبھل کہ خطرے میں ہے اب ترا وجود
یے کون تیرے جسم میں جاں ہو رہا ہے دیکھ
- کتاب : موجود کی نسبت (Pg. 37)
- Author : مہندر کمار ثانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.