Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو اس زلف پیچاں کو ہم دیکھتے ہیں

بلبل کاشمیری

جو اس زلف پیچاں کو ہم دیکھتے ہیں

بلبل کاشمیری

MORE BYبلبل کاشمیری

    جو اس زلف پیچاں کو ہم دیکھتے ہیں

    دھواں سا یہ ہر پیچ و خم دیکھتے ہیں

    نظر ان کی کمزور اتنی ہوئی ہے

    کہ عینک سے بھی اب وہ کم دیکھتے ہیں

    سنپولوں کو رکھتے تھے جن میں چھپا کر

    اب ان آستینوں میں بم دیکھتے ہیں

    ترے میکدے کے بلانوش مے کش

    نہ جن دیکھتے ہیں نہ رم دیکھتے ہیں

    وہ گزرے ہیں موٹر سے پکی سڑک پر

    عبث لوگ نقش قدم دیکھتے ہیں

    بہت دن رہے آپ پنڈی میں بلبلؔ

    چلو اب چلیں تورخم دیکھتے ہیں

    مأخذ:

    خندۂ گل (Pg. 120)

    • مصنف: بلبل کاشمیری
      • ناشر: ادارۂ فروغ اردو، لاہور
      • سن اشاعت: 1987

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے