جو جاتا ہے وہ پھر واپس نبھانے کو نہیں آتا
جو جاتا ہے وہ پھر واپس نبھانے کو نہیں آتا
کوئی ویرانیوں میں گھر بسانے کو نہیں آتا
تجھے گر چاہیئے عزت تو خود کردار بہتر کر
کسی کی شخصیت کوئی بنانے کو نہیں آتا
ہمارے اسپتالوں پر برستے بم ہیں پر کوئی
ہماری موت کا ماتم منانے کو نہیں آتا
کبھی بھوکا نہ سویا میں تھی جب تک ماں مری زندہ
جو اب روٹھوں تو کوئی بھی منانے کو نہیں آتا
خدا تو زندگی بھر رکھ سلامت میرے والد کو
سوا ان کے کوئی ہمت بڑھانے کو نہیں آتا
اگر حسامؔ اس نے دل نہ توڑا ہوتا تو پھر میں
کبھی بھی محفلوں میں درد گانے کو نہیں آتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.