جو کرنا چاہتے ہو کر رہو بس
جو کرنا چاہتے ہو کر رہو بس
اسی جینے میں تھوڑا مر رہو بس
نہیں ہونی ہے کچھ تم سے عبادت
وہ کہتا ہے کہ مجھ سے ڈر رہو بس
تم اہل شہر کی آفت بنے ہو
ہوئی آوارگی اب گھر رہو بس
ہوس چھوڑو وہ باہر آئے نہ آئے
جبیں اس آستاں پر دھر رہو بس
کتابی سلسلے سب بھول جاؤ
جو اس نے کہہ دیا اس پر رہو بس
- کتاب : موجود کی نسبت (Pg. 74)
- Author : مہندر کمار ثانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.