Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو کچھ بھی یہ جہاں کی زمانے کی گھر کی ہے

عبد الاحد ساز

جو کچھ بھی یہ جہاں کی زمانے کی گھر کی ہے

عبد الاحد ساز

MORE BYعبد الاحد ساز

    جو کچھ بھی یہ جہاں کی زمانے کی گھر کی ہے

    روداد ایک لمحۂ وحشت اثر کی ہے

    پھر دھڑکنوں میں گزرے ہوؤں کے قدم کی چاپ

    سانسوں میں اک عجیب ہوا پھر ادھر کی ہے

    پھر دور منظروں سے نظر کو ہے واسطہ

    پھر ان دنوں فضا میں حکایت سفر کی ہے

    پہلی کرن کی دھار سے کٹ جائیں گے یہ پر

    اظہار کی اڑان فقط رات بھر کی ہے

    ادراک کے یہ دکھ یہ عذاب آگہی کے دوست!

    کس سے کہیں خطا نگہ خود نگر کی ہے

    وہ ان کہی سی بات سخن کو جو پر کرے

    سازؔ اپنی شاعری میں کمی اس کسر کی ہے

    مأخذ:

    khamoshi bol uthi hai (Pg. 95)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے