aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو لب پہ نہ لاؤں وہی شعروں میں کہوں میں

صادق نسیم

جو لب پہ نہ لاؤں وہی شعروں میں کہوں میں

صادق نسیم

MORE BYصادق نسیم

    جو لب پہ نہ لاؤں وہی شعروں میں کہوں میں

    یوں آئینۂ حسرت گفتار بنوں میں

    آئینۂ آغاز میں دیکھوں رخ انجام

    کلیوں کے چٹکنے کی صدا سے بھی ڈروں میں

    میرے لیے خلوت بھی ہے ہنگامے کی صورت

    وہ شور تمنا ہے کہ کس کس کو سنوں میں

    ٹھہرو تو یہ گھر کیا دل و جاں بھی ہیں تمہارے

    جاتے ہو تو کیوں راہ کی دیوار بنوں میں

    ہر گام نگاہوں سے لپٹ اٹھتے ہیں شعلے

    اور دل کی یہی ضد ہے اسی راہ چلوں میں

    ہر ایک نظر آبلہ پا دیکھ رہا ہوں

    بستے ہوئے شہروں کو بھی صحرا ہی کہوں میں

    کوئی بھی سر دار چراغاں نہیں کرتا

    اور سب کی تمنا ہے کہ منصور بنوں میں

    نقاشیٔ تخیل سے گھبرا سا گیا ہوں

    کب تک یوں ہی خوابوں کے جزیروں میں رہوں میں

    جو لے گیا جان و جگر و دل سر راہے

    وہ گھر مرے آ جائے تو کیا نذر کروں میں

    مجھ کو ہے جنوں زمزمۂ برگ خزاں کا

    پت جھڑ کے لئے گوش بر آواز رہوں میں

    صادقؔ مجھے منظور نہیں ان کی نمائش

    ہر چند کہ زخموں کا خریدار تو ہوں میں

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 468)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے