Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو محو حالات نہیں ہے

ساجد صدیقی لکھنوی

جو محو حالات نہیں ہے

ساجد صدیقی لکھنوی

MORE BYساجد صدیقی لکھنوی

    جو محو حالات نہیں ہے

    ایسی کوئی ذات نہیں ہے

    تم نے ملا کر پھیر لیں نظریں

    جاؤ کوئی بات نہیں ہے

    حسن سمجھ لے عشق کی منزل

    اتنی معلومات نہیں ہے

    سورج ابھرے چاہے ڈوبے

    ان کے جہاں میں رات نہیں ہے

    میرے ہی دل نے مجھ کو مٹایا

    اس میں کسی کا ہات نہیں ہے

    بکھرے ہوئے ہیں ان کے گیسو

    رات نہ کہئے رات نہیں ہے

    کلیاں تک چن لیتا ہے گلچیں

    آگاہ جذبات نہیں ہے

    اشکوں پہ میرے ہنسنے والے

    پھولوں کی برسات نہیں ہے

    ترک وفا توہین وفا ہے

    میری ان کی بات نہیں ہے

    بھیگ چکا ان کا پھر دامن

    اور ابھی برسات نہیں ہے

    ان سے بچھڑ کر بھی خوش خوش ہوں

    جیسے کوئی بات نہیں ہے

    کون سا میرا اشک ندامت

    آئنۂ جذبات نہیں ہے

    ساجدؔ اہل دل نے بتایا

    عام ہماری بات نہیں ہے

    مأخذ:

    Aaina-e-Ghazal (Pg. 82)

    • مصنف: ساجد صدیقی لکھنوی
      • اشاعت: 1973
      • ناشر: ساجد صدیقی لکھنوی
      • سن اشاعت: 1973

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے