جو نہ گلشن نہ گلابوں سے نکل کر آئے
جو نہ گلشن نہ گلابوں سے نکل کر آئے
وہ تو خوشبو ہے جو خوابوں سے نکل کر آئے
اتنی رنگیں تو نہیں ہوتی قبا کیا ہوگا
گر مرا چاند سحابوں سے نکل کر آئے
غم کے تارے بھی بجھے جاتے ہیں اس سے کہہ دو
صورت صبح حجابوں سے نکل کر آئے
زندگی اب تو ترا شہر حقائق یہ کہے
کوئی صحرا نہ سرابوں سے نکل کر آئے
کبھی وہ بھی تو ثنا خواں ہو کہ جس کی خاطر
اتنے خوں ریز عذابوں سے نکل کر آئے
جب کوئی لفظ ترے پیار کے قابل نہ ملا
کوئی معنی نہ کتابوں سے نکل کر آئے
مأخذ:
غمزہ بہ غمزہ (Pg. 38)
- مصنف: آرپی شوخ
-
- ناشر: لبرٹی آرٹ پریس، نئی دہلی
- سن اشاعت: 1987
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.