جو رنگ چڑھا دل پہ مرے تیز بہت ہے
جو رنگ چڑھا دل پہ مرے تیز بہت ہے
اب کے جو ہوا عشق جنوں خیز بہت ہے
کیا جانیے کس طور سے دیکھا ہے کسی نے
دل میں جو اٹھی موج طرب خیز بہت ہے
وافر ہے مقدر میں مرے درد کی دولت
کچھ یوں بھی مری چشم گہر ریز بہت ہے
بخشے ہیں اسے عشق نے رقت کے خزانے
پیمانہ مرے دل کا جو لبریز بہت ہے
کیا بات بڑھے کم سخنی ہم کو بھی لاحق
اور اس پہ وہ دلدار کم آمیز بہت ہے
نسرینؔ رہے ڈور تعلق کی یہ قائم
یہ سلسلۂ ربط دل آویز بہت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.