جو تیرے ذہن میں ظالم کی طرف داری ہے
چارہ گر ڈھونڈ مرے دوست یہ بیماری ہے
اس نے سمجھا تھا محبت ہے مرا اس پہ کرم
میں بھی کہتا تو بھلا کیسے رواداری ہے
حسن والوں سے کوئی ربط نہیں رکھتے ہیں
عشق پر زور ہے بس عشق کی تیاری ہے
شوق دل اس پہ عیاں ہونے نہیں دینا ہے
مسئلہ اب کے محبت میں نگہ داری ہے
اک غزل اور کہوں گا کہ ابھی بھی آلوکؔ
اس کی خاطر جو مرے دل میں وفاداری ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.