Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جوش پر اپنی مستیاں آئیں

مرزا آسمان جاہ انجم

جوش پر اپنی مستیاں آئیں

مرزا آسمان جاہ انجم

MORE BYمرزا آسمان جاہ انجم

    جوش پر اپنی مستیاں آئیں

    یاد کس کی یہ شوخیاں آئیں

    باتوں باتوں میں لے لیا دل کو

    تمہیں کیوں کر یہ پھرتیاں آئیں

    کہیں ان کو نہ یاد آیا ہوں

    آج کیوں مجھ کو ہچکیاں آئیں

    دونوں عالم ہوئے تہ و بالا

    ان کو کیوں خوش خرامیاں آئیں

    رک رہا دم جو آ کے آنکھوں میں

    یاد کس بت کی انکھڑیاں آئیں

    بال کھولے نہا رہے تھے وہ

    کیا ہی گھر گھر کے بدلیاں آئیں

    تم جو سوئے تو تلوے سہلانے

    میری آنکھوں کی پتلیاں آئیں

    پھر لگاتے ہو مہندی ہاتھوں میں

    یاد پھر رنگ ریلیاں آئیں

    جوش وحشت کے دن پھر آ پہنچے

    مژدہ اے دل کہ بیڑیاں آئیں

    پڑ گیا ہاتھ جب گریباں پر

    ہاتھ دو چار دھجیاں آئیں

    نخل امید بارور نہ ہوا

    پھول آئے نہ پتیاں آئیں

    میں نے فرقت میں آہیں کیں دو چار

    لوگ سمجھے کہ آندھیاں آئیں

    کل سے دل کو جو کل نہیں پڑتی

    یاد کس کی کلائیاں آئیں

    میں نے لکھے یہاں سے مطلب دل

    واں سے لکھ لکھ کے گالیاں آئیں

    رخ پہ بوسوں کے بن گئے ہیں نشاں

    غازہ ملیے کہ جھائیاں آئیں

    حسب وعدہ جو کل نہ آئے تم

    دل میں لاکھوں برائیاں آئیں

    آیا گلشن میں جب وہ سرو سہی

    گرد پھرنے کو قمریاں آئیں

    اپنے جینے سے ہو گئی نفرت

    یاد کس کی رکھائیاں آئیں

    جی نہ لگنا تھا حسرتوں کے بغیر

    خوش ہوا دل سہیلیاں آئیں

    دل تڑپنے لگا جو سینے میں

    یاد کس بت کی شوخیاں آئیں

    اشک حسرت نکل پڑے انجمؔ

    اٹھو اٹھو کہ بوندیاں آئیں

    مأخذ:

    Deewan-e-Anjum(website) (Pg. 95)

    • مصنف: مرزا آسمان جاہ انجم
      • اشاعت: 1959
      • ناشر: راجہ رام کمار بک ڈپو، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1959

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے