Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جدا ہوئے ہیں تو چاہتے ہیں وہ زندگانی تلاش کرنا

اعجاز فاروقی

جدا ہوئے ہیں تو چاہتے ہیں وہ زندگانی تلاش کرنا

اعجاز فاروقی

MORE BYاعجاز فاروقی

    جدا ہوئے ہیں تو چاہتے ہیں وہ زندگانی تلاش کرنا

    فریب دینا ہے دل کو اپنے جو اس کا ثانی تلاش کرنا

    ہم اہل دل ہیں ہماری نظروں کی جستجو کا بس ایک محور

    حقیقتوں کے بھنور میں جا کر کوئی کہانی تلاش کرنا

    نجانے کیسی یہ بے بسی ہے نجانے کیسی یہ حسرتیں ہیں

    اداس چہرے کی جھریوں میں گئی جوانی تلاش کرنا

    بچھڑ گئے ہیں تو کیا ہوا ہے حیات کا اب یہی ہے مقصد

    چمن کے ہر گل میں ہر کلی میں تری نشانی تلاش کرنا

    حواس و دل پر ہے نقش ایسا ہوا ہے شامل یہ عادتوں میں

    شفق زدہ آسمان میں بھی وہ رنگ دھانی تلاش کرنا

    یہ عشق کے کیسے مرحلے ہیں یہ عشق کی کیسی منزلیں ہیں

    جو اس کے مبہم سے لفظ کے بھی کئی معانی تلاش کرنا

    عجیب سر میں سمایا سودا عجیب سا اب یہ مشغلہ ہے

    ہوا پہ دریا کا نام لکھنا پھر اس میں پانی تلاش کرنا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے