جنوں صحرا میں جب بھی کاشت حیرانی کرے گا
جنوں صحرا میں جب بھی کاشت حیرانی کرے گا
سراب آئینہ بن کر عکس گردانی کرے گا
مری آنکھوں میں اتنی رونقیں بھر دیں ہیں تو نے
مرا جشن نظر آباد ویرانی کرے گا
رعایا جا چکی ہے چھوڑ کر اس سلطنت کو
یہاں اب کس طرح سلطان سلطانی کرے گا
کہاں جائے گا پہلے اپنی حد کو توڑ کر بھی
سمندر اپنے ہی ساحل پہ طغیانی کرے گا
لگانا چاہتے ہو بندشیں جو بھی لگا دو
ہمارا عشق وارفتہ ہے من مانی کرے گا
مسلسل گفتگو کرتا رہا واعظ بدن کی
ہمیں امید یہ تھی بات روحانی کرے گا
ہماری عاجزی کی ہے ضرورت معجزے کو
ہمارا عجز عاصمؔ کام یزدانی کرے گا
- کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 141)
- Author : عاصم واسطی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.