کام انجام دئے سب سے نرالے ہم نے
موم سے ہاتھوں میں انگارے اچھالے ہم نے
ایک دن بھوک نے غربت کا تماشہ دیکھا
ایک دن پانی میں پتھر جو ابالے ہم نے
ہم نے خود سے بھی غلاموں سا رویہ رکھا
شاہزادی ترے احکام نہ ٹالے ہم نے
دل کو محفوظ کیا وحشت و ویرانی سے
خود ہٹائے ہیں تری یاد کے جالے ہم نے
ہم سے سائل کی مصیبت نہیں دیکھی جاتی
بھیک میں دے دئے سورج کو اجالے ہم نے
بانٹ دی ان کے توسل سے ہی خاروں کو غذا
کام میں لے ہی لیے پاؤں کے چھالے ہم نے
ہاتھ پھیلائے نہیں غیر کے دروازے پر
تجھ سے امید رکھی پالنے والے ہم نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.