کام کچھ ایسا آن پڑا ہے
خطرے میں ایمان پڑا ہے
بھوکا ننگا مر رہنے کو
سارا ہندستان پڑا ہے
اک کونے میں ہم رہتے ہیں
دوسرے میں مہمان پڑا ہے
دیکھیں کب باہر آتا ہے
دل میں جو طوفان پڑا ہے
کون سے ہم اللہ والے ہیں
پیچھے کیوں شیطان پڑا ہے
گھر میں اور تو کیا ہے اپنے
لے دے کے مہمان پڑا ہے
علویؔ میں اک شاعر تھا جو
برسوں سے بے جان پڑا ہے
- کتاب : لفافے میں روشنی (Pg. 116)
- Author : محمد علوی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.