کام الجھا ہوا ہو جاتا ہے آسان مرا
کام الجھا ہوا ہو جاتا ہے آسان مرا
پکڑا جاتا ہے کہیں جاتا ہوا دھیان مرا
جس سمے سر مرا افلاک سے ٹکرایا تھا
خاک پر پاؤں پڑا تھا اسی دوران مرا
تجھ تک آیا ہوں عجب بے سروسامانی میں
راستے میں کہیں بدلا گیا سامان مرا
تیرے بازاروں میں ہوتا ہوں تو یوں ہوتا ہوں
ورنہ اتنا بھی تماشہ نہیں آسان مرا
کچھ بھی ثابت نہیں ہوتا نہ حضوری نہ غیاب
آئے دن آیا ہی رہ جاتا ہے طوفان مرا
دور سینوں سے گزرتی ہوئی مٹی کی لکیر
یہاں قابو میں نہیں خط بیابان مرا
- کتاب : شام کے بعد کچھ نہیں (Pg. 114)
- Author :شاہین عباس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.