Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کارواں سست راہبر خاموش

ناصر کاظمی

کارواں سست راہبر خاموش

ناصر کاظمی

MORE BYناصر کاظمی

    کارواں سست راہبر خاموش

    کیسے گزرے گا یہ سفر خاموش

    تجھے کہنا ہے کچھ مگر خاموش

    دیکھ اور دیکھ کر گزر خاموش

    یوں ترے راستے میں بیٹھا ہوں

    جیسے اک شمع رہ گزر خاموش

    تو جہاں ایک بار آیا تھا

    ایک مدت سے ہے وہ گھر خاموش

    اس گلی کے گزرنے والوں کو

    تکتے رہتے ہیں بام و در خاموش

    اٹھ گئے کیسے کیسے پیارے لوگ

    ہو گئے کیسے کیسے گھر خاموش

    یہ زمیں کس کے انتظار میں ہے

    کیا خبر کیوں ہے یہ نگر خاموش

    شہر سوتا ہے رات جاتی ہے

    کوئی طوفاں ہے پردہ در خاموش

    اب کے بیڑا گزر گیا تو کیا

    ہیں ابھی کتنے ہی بھنور خاموش

    چڑھتے دریا کا ڈر نہیں یارو

    میں ہوں ساحل کو دیکھ کر خاموش

    ابھی وہ قافلے نہیں آئے

    ابھی بیٹھیں نہ ہم سفر خاموش

    ہر نفس اک پیام تھا ناصرؔ

    ہم ہی بیٹھے رہے مگر خاموش

    مأخذ:

    Kulliyaat-e-Nasir Kazmi (Pg. 242)

    • مصنف: ناصر کاظمی
      • اشاعت: 1957
      • ناشر: ناصر کاظمی
      • سن اشاعت: 1957

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے