Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کب تک گردش میں رہنا ہے کچھ تو بتا ایام مجھے

بھارت بھوشن پنت

کب تک گردش میں رہنا ہے کچھ تو بتا ایام مجھے

بھارت بھوشن پنت

MORE BYبھارت بھوشن پنت

    کب تک گردش میں رہنا ہے کچھ تو بتا ایام مجھے

    کشتی کو ساحل مل جاتا اور تھوڑا آرام مجھے

    دشت نہیں ہے یہ تو میرا گھر ہے لیکن جانے کیوں

    الجھائے رہتی ہے اک وحشت سی صبح و شام مجھے

    اپنی ذات سے باہر آنا اب تو مری مجبوری ہے

    ورنہ میری یہ تنہائی کر دے گی بد نام مجھے

    ممکن ہے اک دن میں ان رشتوں سے منکر ہو جاؤں

    اور اگر ایسا ہوتا ہے مت دینا الزام مجھے

    میرے دل کا درد سنا تو اس کی آنکھیں بھر آئیں

    اس سے بہتر مل نہیں سکتے اپنے مناسب دام مجھے

    ذہن کو یہ آوارہ سوچیں کس منزل پر لے آئیں

    کتنی مشکل سے یاد آیا آج ترا بھی نام مجھے

    نیند سے اصرار نہ کرتیں شاید میری آنکھیں بھی

    پہلے سے معلوم جو ہوتا خوابوں کا انجام مجھے

    دشت طلب سے کہہ دو مجھ کو میری منزل بتلا دے

    مان لیا ہے اب تو سرابوں نے بھی تشنہ کام مجھے

    اک مدت سے کھویا ہوا تھا میں اپنی ہی دنیا میں

    تم کو دیکھا تو یاد آیا تم سے تھا کچھ کام مجھے

    مأخذ:

    Bechehragi (Pg. 16)

    • مصنف: bharat bhushan pant
      • اشاعت: 2010
      • ناشر: Suman prakashan Alambagh,Lucknow
      • سن اشاعت: 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے