Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی ہم نوا کی تلاش ہے کبھی ہم سفر کی تلاش ہے

بسمل دہلوی

کبھی ہم نوا کی تلاش ہے کبھی ہم سفر کی تلاش ہے

بسمل دہلوی

MORE BYبسمل دہلوی

    کبھی ہم نوا کی تلاش ہے کبھی ہم سفر کی تلاش ہے

    مگر اس تلاش کے نام پر ترے سنگ در کی تلاش ہے

    غم دو جہاں کی خدائی سے جو مذاق کر کے پلٹ گئی

    مجھے اس فضائے مجاز میں پھر اسی نظر کی تلاش ہے

    جو تلاطموں پہ نثار ہو جو تموجوں پہ فدا رہے

    جو خدا سے بھی نہ ہو ملتجی مجھے اس بشر کی تلاش ہے

    ہے مزاج عشق ابھی منتشر ابھی برہمی ہے جنون میں

    کبھی درد دل کا ہوں معترف کبھی چارہ گر کی تلاش ہے

    یہ حیات کوئی حیات ہے جو طلوع ہو کے غروب ہو

    نہ ہو شام جس کی تلاش میں مجھے اس سحر کی تلاش ہے

    مجھے پاس عزت عشق ہے میں امین جلوۂ حسن ہوں

    یہ سخن زباں پہ نہ آئے گا تری رہ گزر کی تلاش ہے

    ہے نگاہ بس ترے حسن پر ترا عشق ہے مری زندگی

    نہ مجھے خدا کی تلاش ہے نہ خدا کے گھر کی تلاش ہے

    مرا ساتھ دے جو تو عشق میں تو تری نوازش بے کراں

    میں بھٹک گیا تری راہ سے مجھے راہبر کی تلاش ہے

    یہ نمی ہے کس لیے آنکھ میں یہ نگاہ کیوں ہے جھکی ہوئی

    ترے غم کا شکوہ ہو کیوں مجھے مری عمر بھر کی تلاش ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے