Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی کبھی تو ملا کر کبھی کبھی ہی سہی

سنیل آفتاب

کبھی کبھی تو ملا کر کبھی کبھی ہی سہی

سنیل آفتاب

MORE BYسنیل آفتاب

    کبھی کبھی تو ملا کر کبھی کبھی ہی سہی

    مری صدائیں سنا کر کبھی کبھی ہی سہی

    تو اپنی شوخ ادا کے تمام رنگ لئے

    مری غزل میں ڈھلا کر کبھی کبھی ہی سہی

    تو چاند تاروں کا راہی میں خاک دھرتی کی

    مجھے زمیں پہ ملا کر کبھی کبھی ہی سہی

    مری اداسی مری خامشی سمجھنے کا

    کوئی جتن تو کیا کر کبھی کبھی ہی سہی

    کبھی زمانہ کی باتیں کبھی فلاں کا ذکر

    کبھی مری بھی سنا کر کبھی کبھی ہی سہی

    یہ بارشیں یہ ہوائیں تجھے بلاتی ہیں

    کبھی تو کھل کے جیا کر کبھی کبھی ہی سہی

    مأخذ :
    • کتاب : دھوپ میں بیٹھنے کے دن آئے (Pg. 92)
    • Author : سنیل آفتاب
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے