کبھی خواہش نہ ہوئی انجمن آرائی کی
کبھی خواہش نہ ہوئی انجمن آرائی کی
کوئی کرتا ہے حفاظت مری تنہائی کی
میں تو گم اپنے نشے میں تھا مجھے کیا معلوم
کس نے منہ پھیر لیا کس نے پذیرائی کی
وہ تغافل بھی نہ تھا اور توجہ بھی نہ تھی
کبھی ٹوکا نہ کبھی حوصلہ افزائی کی
ہچکیاں شام شفق تاب کی تھمتی ہی نہ تھیں
اب بھی رک رک کے صدا آتی ہے شہنائی کی
ہم سے پہلے بھی سخنور ہوئے کیسے کیسے
ہم نے بھی تھوڑی بہت قافیہ پیمائی کی
- کتاب : Auraaq-e-Khezani (Pg. 73)
- Author : Ahmad Mushtaq
- مطبع : Rekhta Foundation (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.