کبھی تم نے بھی یہ سوچا کہ ہم فریاد کیا کرتے
کبھی تم نے بھی یہ سوچا کہ ہم فریاد کیا کرتے
تمہارا دل دکھا کر اپنے دل کو شاد کیا کرتے
مری بربادیوں پر ہنسنے والو یہ تو سمجھا دو
جو مل جاتا تمہیں کو یہ دل برباد کیا کرتے
نگاہ یاس میں جب نالۂ خاموش پنہاں ہے
تو پھر ہونٹھوں کو ہم شرمندۂ فریاد کیا کرتے
دم آخر بھی اے دل خود فریبی ہچکیاں کیسی
جو دانستہ بھلا بیٹھے وہ تجھ کو یاد کیا کرتے
مجھے دیکھا تو ہر اک نے انہیں جلاد ٹھہرایا
انہیں دیکھا تو بولے یہ بھلا بیداد کیا کرتے
زمانہ جانتا ہے حضرت نخشبؔ کی خود داری
خلاف عقل ہے وہ آرزوئے داد کیا کرتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.