Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی ضد پر اتر آتے کبھی حد سے گزر جاتے

منیش شکلا

کبھی ضد پر اتر آتے کبھی حد سے گزر جاتے

منیش شکلا

MORE BYمنیش شکلا

    کبھی ضد پر اتر آتے کبھی حد سے گزر جاتے

    اگر یکجائی مشکل تھی تو بہتر تھا بکھر جاتے

    کبھی تم نے تہ دل سے مداوا ہی نہیں چاہا

    وگرنہ زخم ایسے تھے کہ چھونے سے ہی بھر جاتے

    محبت کا بھرم رکھے رہیں محرومیاں ورنہ

    میسر ہو گئے ہوتے تو ہم دل سے اتر جاتے

    کوئی رہتا نہیں اب اس گلی میں جاننے والا

    مگر ڈرتا ہے اب بھی دل نہ جانے کیوں ادھر جاتے

    کسی صورت نکلتی تو ترے دیدار کی صورت

    تو ہم تجھ سے نہ ملنے کی قسم سے بھی مکر جاتے

    یہی اک آستانہ ہے زمانے میں خرابوں کا

    ترے در تک نہیں آتے تو دیوانے کدھر جاتے

    بگڑ کر ٹھیک ہونے نے ہمیں برباد کر ڈالا

    بگڑتے ہی گئے ہوتے تو ممکن تھا سنور جاتے

    مأخذ :
    • کتاب : روشنی جاری کرو (Pg. 99)
    • Author :منیش شکلا
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے