Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہاں بستی میں ہم ہر اک حسیں سے چائے پیتے ہیں

اشفاق شاہین

کہاں بستی میں ہم ہر اک حسیں سے چائے پیتے ہیں

اشفاق شاہین

MORE BYاشفاق شاہین

    کہاں بستی میں ہم ہر اک حسیں سے چائے پیتے ہیں

    جہاں چاہت میسر ہو وہیں سے چائے پیتے ہیں

    یہ خستہ کرسیاں یہ زرد چہرے اور دھواں منظر

    یہیں ہم بیٹھتے ہیں اور یہیں سے چائے پیتے ہیں

    بہت اکتا گئے ہیں عرش کی پیہم مسافت سے

    چلو آؤ نکلتے ہیں زمیں سے چائے پیتے ہیں

    شکستہ دل ہیں اور ٹوٹے دلوں سے ہم کو نسبت ہے

    انہیں میں بیٹھتے ہیں اور انہیں سے چائے پیتے ہیں

    مرے ہمسائے ہو کیوں مجھ سے اتنا دور رہتے ہو

    چلو کچھ بات کرتے ہیں کہیں سے چائے پیتے ہیں

    دیار غیر میں ہیں اور یہی ہے بود و باش اپنی

    کسی صوفے پہ سوتے ہیں مشیں سے چائے پیتے ہیں

    کسی کی یاد میں بیٹھے رہیں یوں غم زدہ کب تک

    چلو اشفاقؔ چلتے ہیں کہیں سے چائے پیتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے