Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہاں گئی وہ روشنی وہ رت جگے کہاں گئے

فیصل محمود

کہاں گئی وہ روشنی وہ رت جگے کہاں گئے

فیصل محمود

MORE BYفیصل محمود

    کہاں گئی وہ روشنی وہ رت جگے کہاں گئے

    چراغ جانے کیا ہوئے وہ طاقچے کہاں گئے

    زمین ان کو کھا گئی کہ آسماں نگل گیا

    جو ہارتے کبھی نہ تھے وہ ہار کے کہاں گئے

    وطن کو چھوڑتے سمے کوئی تو ہم کو روکتا

    وہ منتیں کہاں گئیں وہ واسطے کہاں گئے

    برا لگے نہ آپ کو تو ایک بات پوچھ لوں

    مرے تو خیر آپ تھے پر آپ کے کہاں گئے

    ہمیں تو کچھ خبر نہیں کہ ہم کہاں ہیں آج کل

    ہمیں تو ہوش بھی نہیں کہ آبلے کہاں گئے

    میں سوچتا ہی رہ گیا وہ لوگ جانے کیا ہوئے

    میں دیکھتا ہی رہ گیا کہ قافلے کہاں گئے

    یہاں بڑا ہجوم تھا یہیں کہیں تھیں رونقیں

    وہ دوستی کہاں گئی وہ رابطے کہاں گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے