Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہاں ہے تو کہاں ہے اور میں ہوں

سید یوسف علی خاں ناظم

کہاں ہے تو کہاں ہے اور میں ہوں

سید یوسف علی خاں ناظم

MORE BYسید یوسف علی خاں ناظم

    کہاں ہے تو کہاں ہے اور میں ہوں

    انا الحق کا بیاں ہے اور میں ہوں

    لب جاں بخش جاناں کا ہوں کشتہ

    حیات جاوداں ہے اور میں ہوں

    وصال دائمی کا ہے تصور

    بہار بے خزاں ہے اور میں ہوں

    نہیں ہر اک کو اس میخانے میں بار

    بس اک پیر مغاں ہے اور میں ہوں

    مزا دیتا ہے تنہائی میں رونا

    کہ اک دریا رواں ہے اور میں ہوں

    اٹھا دو دن کو اور شب کو بدستور

    یہ سنگ آستاں ہے اور میں ہوں

    تحمل کی نہیں اب تاب زنہار

    نبرد آسماں ہے اور میں ہوں

    گل گلچیں کہاں فصل خزاں میں

    پرانا آشیاں ہے اور میں ہوں

    شب ہجراں میں ہو کون اور دم ساز

    فقط اک قصہ خواں ہے اور میں ہوں

    ولایت کا سفر مشکل ہے ناظمؔ

    یہی ہندوستاں ہے اور میں ہوں

    مأخذ:

    Deewan-e-Nazim (Pg. ebook-93 page-94)

    • مصنف: سید یوسف علی خاں ناظم
      • اشاعت: 1915
      • ناشر: الناظر پریس، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1915

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے