کہاں کے پھول شگفتہ کوئی کلی بھی نہیں
کہاں کے پھول شگفتہ کوئی کلی بھی نہیں
بہار ایسی لٹی ہو کبھی کبھی بھی نہیں
بہار ہو تو جنوں پر شباب آتا ہے
بغیر موسم گل چاک دامنی بھی نہیں
خدا کرے کہ اندھیرے ہی راس آ جائیں
ہمیں کچھ اتنی تمنائے روشنی بھی نہیں
بنے ہوئے ہیں وہ خاصان مے کدہ یارو
جو لوگ واقف آداب مے کشی بھی نہیں
تمام شہر کو ہے آرزوئے خود نگری
کسی کے ہاتھ میں افسوس آرسی بھی نہیں
رہے خیال غم زندگی کے نوحہ گر
جو غم نہیں تو کوئی لطف زندگی بھی نہیں
ہمارے چہرے سے ظاہر اگر نہیں عنبرؔ
مگر جو کیفیت دل ہے وہ چھپی بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.