Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہاں سے درمیاں لے آئے ہو جو سب نہیں ہوتا

صغیر احمد صغیر

کہاں سے درمیاں لے آئے ہو جو سب نہیں ہوتا

صغیر احمد صغیر

MORE BYصغیر احمد صغیر

    کہاں سے درمیاں لے آئے ہو جو سب نہیں ہوتا

    محبت کا تو دنیا میں کوئی مذہب نہیں ہوتا

    مجھے تم دیکھتے رہتے ہو لیکن کچھ نہیں کہتے

    میں کیسے مان لوں اس کا کوئی مطلب نہیں ہوتا

    ہم اپنے دل کے بارے میں بتا سکتے نہیں کچھ بھی

    کہ جانے کب یہ ہوتا ہے نہ جانے کب نہیں ہوتا

    تعلق جبر سمجھیں اور نبھاتے ہی چلے جائیں

    کوئی تو حد بھی ہوتی ہے یہ ہم سے اب نہیں ہوتا

    ترے کہنے پہ سر کے بل چلے آتے ہیں ہم ورنہ

    کسی سے کون ملتا ہے اگر مطلب نہیں ہوتا

    صغیرؔ عہدے وغیرہ ہیں ضرورت اور لوگوں کی

    فقیری میں کسی کا کوئی بھی منصب نہیں ہوتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے