Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہیں دریا نہیں ہوتا کہیں صحرا نہیں ہوتا

پون کمار

کہیں دریا نہیں ہوتا کہیں صحرا نہیں ہوتا

پون کمار

MORE BYپون کمار

    کہیں دریا نہیں ہوتا کہیں صحرا نہیں ہوتا

    ضرورت پر ہماری کوئی بھی اپنا نہیں ہوتا

    کہانی ختم ہو جاتی کوئی صدمہ نہیں ہوتا

    بچھڑتے وقت وہ چھپ کر اگر رویا نہیں ہوتا

    بتاؤ کون سی شے کی کمی ہے میرے پیکر میں

    مجھے سمجھاؤ میرا عکس کیوں سمجھا نہیں ہوتا

    تمہاری یاد کے سائے میں یوں ہر وقت رہتا ہوں

    میں تنہا رہ بھی جاؤں تو کبھی تنہا نہیں ہوتا

    محبت میں یہی نظارگی تو لطف دیتی ہے

    کوئی کھڑکی نہیں ہوتی کوئی پردہ نہیں ہوتا

    تسلی اور دلاسے سب کے سب بے کار جاتے ہیں

    نہ جانے کس طرح بکھرا ہوں میں یکجا نہیں ہوتا

    اسے تم دھوپ میں برسات میں کہرے میں رکھ دیکھو

    پونؔ وہ آئنہ ہے جو کبھی دھندھلا نہیں ہوتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے