Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہیں ایک معصوم نازک سی لڑکی مرے ذکر پر جھینپ جاتی تو ہوگی

سید شکیل دسنوی

کہیں ایک معصوم نازک سی لڑکی مرے ذکر پر جھینپ جاتی تو ہوگی

سید شکیل دسنوی

MORE BYسید شکیل دسنوی

    کہیں ایک معصوم نازک سی لڑکی مرے ذکر پر جھینپ جاتی تو ہوگی

    حیا بار آنکھوں میں سپنے سجائے وہ کچھ سوچ کر مسکراتی تو ہوگی

    مرے شعر پڑھ کر اکیلے میں اکثر انہیں زیر لب گنگناتی تو ہوگی

    مرے نام پھر کچھ وہ لکھنے کی خاطر قلم بے ارادہ اٹھاتی تو ہوگی

    حسیں چاندنی ہو یا ساون کی رت ہو کسک اس کے دل میں جگاتی تو ہوگی

    کسی کے تصور کو پہلو میں پا کر وہ شرما کے خود کسمساتی تو ہوگی

    مجھے پا کے بزم تصور میں تنہا وہ پلکوں کی چلمن گراتی تو ہوگی

    بڑے پیار سے پھر بہت ہی لگن سے وہ خوابوں کی دنیا سجاتی تو ہوگی

    وہ معصوم تنہا پریشاں سی لڑکی اسے یاد میری ستاتی تو ہوگی

    نگاہوں کے بادل برستے جو ہوں گے وہ چھپ چھپ کے آنسو بہاتی تو ہوگی

    کسی کی حسیں شوخ آنکھوں میں یارو مری یاد میں جھلملاتی تو ہوگی

    سہیلی کو تصویر میری دکھا کر وہ شرما کے خود جھینپ جاتی تو ہوگی

    وہ بن کر سنور کر اکیلے میں اکثر شکیلؔ اک قیامت جگاتی تو ہوگی

    تصور میں مجھ کو قریب اپنے پا کر وہ شیشے سے نظریں چراتی تو ہوگی

    مأخذ:

    Tanha Tanha (Pg. 21)

    • مصنف: Sayed Shakeel Desnavi
      • اشاعت: 1989
      • ناشر: Adshot Publications,
      • سن اشاعت: 1989

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے