Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہیں مرنے والے کہا مانتے ہیں

حفیظ جونپوری

کہیں مرنے والے کہا مانتے ہیں

حفیظ جونپوری

MORE BYحفیظ جونپوری

    کہیں مرنے والے کہا مانتے ہیں

    وہی کر گزرتے ہیں جو ٹھانتے ہیں

    کوئی کھیل ہے جان پر کھیل جانا

    وہ یہ کہہ کے اکثر ہمیں تانتے ہیں

    ملا یہ جواب آج رشک عدو پر

    جو مانے ہمیں اس کو ہم مانتے ہیں

    تڑپ کر ادھر ہو گیا کوئی ٹھنڈا

    ادھر آپ دامن ہی گردانتے ہیں

    کہیں کیا شب ہجر کٹتی ہے کیوں کر

    جو دل پر گزرتی ہے ہم جانتے ہیں

    مرے دل کی کچھ قدر ہوگی انہیں کو

    جو کھوٹا کھرا خوب پہچانتے ہیں

    یہ فقرے یہ چالیں یہ گھاتیں یہ باتیں

    تجھے او دغاباز ہم جانتے ہیں

    عدو سے بھی ہے صلح منظور اچھا

    جو اب تک نہ مانی تھی اب مانتے ہیں

    حفیظؔ اس کی جس پر ہوئی مہربانی

    اسی کو زمانے میں سب مانتے ہیں

    مأخذ:

    Diwan-e-Hafeez(Rekhta Website) (Pg. 92)

    • مصنف: حفیظ جونپوری
      • اشاعت: 1903
      • ناشر: مطبع حکیم، گورکھپور
      • سن اشاعت: 1903

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے