Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہنے بھی کچھ نہ پائے تھے آہ رسا سے ہم

ریاضؔ خیرآبادی

کہنے بھی کچھ نہ پائے تھے آہ رسا سے ہم

ریاضؔ خیرآبادی

MORE BYریاضؔ خیرآبادی

    کہنے بھی کچھ نہ پائے تھے آہ رسا سے ہم

    سننا پڑا کہ آج لڑیں گے ہوا سے ہم

    ضد آپ کو اثر سے اثر کو دعا سے لاگ

    فرمائیے تو ہاتھ اٹھا لیں دعا سے ہم

    پیسیں کسے یہ کہتے ہیں فتنے دم خرام

    اتنی بڑے حضور قیامت ذرا سے ہم

    محشر میں پائی جام بکف حور زاہدو

    اچھے رہے یہاں بھی تمہاری دعا سے ہم

    سوتے میں کام آئی نہ کچھ چشم نیم باز

    کھل کھیلے آج یار کے بند قبا سے ہم

    ہم جانتے ہیں خوب اداؤں کی شوخیاں

    ہم ہیں ادا شناس ڈریں کیا قضا سے ہم

    اٹھ جائے بار شرم تو سو فتنے ہم اٹھائیں

    کہتی ہے وہ نگاہ دبے ہیں حیا سے ہم

    حوروں کے بدلے ہوں بت کافر ہمیں نصیب

    تم کو اگر ستائیں تو پائیں خدا سے ہم

    کرتے نہ ہم وفا تو نہ بڑھتے جفا و جور

    شرمندہ وہ جفا سے تو اپنی دعا سے ہم

    ممکن ہے جا کے عرصۂ محشر میں سر اٹھائیں

    تیری گلی میں دب کے رہے نقش پا سے ہم

    ان کے لئے مزے کی سزا ہے یہی ریاضؔ

    محشر میں مانگ لیں گے بتوں کو خدا سے ہم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے