کہنے سننے سے مری ان کی عداوت ہو گئی
کہنے سننے سے مری ان کی عداوت ہو گئی
جو نہ ہونی تھی وہ غیروں کی بدولت ہو گئی
روز آتی ہے مگر اک روز بھی آتی نہیں
اے اجل تو بھی مرے حق میں قیامت ہو گئی
میرے ان کے اب کہاں پہلا تپاک عاشقی
چلتے پھرتے مل گئے صاحب سلامت ہو گئی
سمجھے تھے دشت جنوں میں کچھ بہل جائے گا دل
دیکھ کر سنسان جنگل دونی وحشت ہو گئی
شکل دکھلاتی نہیں شیشہ سے آ کے جام میں
دختر رز تو تو ابھی سے بے مروت ہو گئی
مرگ عاشق کا عبث ہے سوگ ہر دم اس قدر
چھٹ گیا وہ قید غم سے تم کو فرصت ہو گئی
فصل گل آئی بڑھے جوش جنوں کے ولولے
پھر وحی تسلیمؔ اپنی غیر حالت ہو گئی
- کتاب : Ghazal Usne Chhedi(3) (Pg. 170)
- Author : Farhat Ehsas
- مطبع : Rekhta Books (2017)
- اشاعت : 2017
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.