Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کئی دکھ دوستی کے نام پاتے جا رہے تھے

ارسلان ارسی

کئی دکھ دوستی کے نام پاتے جا رہے تھے

ارسلان ارسی

MORE BYارسلان ارسی

    کئی دکھ دوستی کے نام پاتے جا رہے تھے

    ہنسی میں دل پہ وہ باتیں لگاتے جا رہے تھے

    جو خود کو دوست کہہ کے وار کرتے تھے برابر

    وہ میری سادگی پر مسکراتے جا رہے تھے

    چراغ رہ گزر کو بھی ہوا سے خود بچا کر

    ہوا کا رخ بدلنے پر بجھاتے جا رہے تھے

    جو رہزن تھے میں ان کو ہی مسیحا جان بیٹھا

    وہ اپنی چال میں ہم کو پھنساتے جا رہے تھے

    جفا کا حکم تھا یا دوستی کا کچھ تقاضا

    وہ میرے زخم پر وعدے سجاتے جا رہے تھے

    میں جس کو معتبر سمجھا تھا اپنی زندگی میں

    وہی قدموں تلے مجھ کو بچھاتے جا رہے تھے

    رقیبوں کی قسم تھی یا کوئی مجبوریاں تھیں

    وہ ہر الزام میرے سر بٹھاتے جا رہے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے